FIKRism

Sunday, April 4, 2010

Kainat aur Insan

کائنات اور انسان
علی عباس جلالپوری
فروری ۱۹۸۴
[evolution of man's though]


مشمولات
۱۔ روحوں کا مَت
۲۔ جادو
۳۔ دیومالا
۴۔ مذہب
۵۔ فلسفہ
__________________
اقتباسات

۔۔۔ روحوں کا مت

۔۔ عرب کہتے ہیں کہ مرغے، کوے، کبوتری، نیولے، نرفاختہ، سیہہ، خرگوش، ہرن، شترمرغ، اور سانپ کا جنوں سے گہرا رابطہ قائم ہے اور وہ ان پر سواری کرتے ہیں۔ 34

۔۔ پیپل وشنو کا، برگد شیو کا اور پلاس برہما کا مقدس درخت ہے، ہندووں کے خیال میں ان درختوں میں نیک روحیں بسیرا کرتی ہیں۔ 36

۔۔ سندھ میں پیپل ، بیری، اور لسوڑی کے درختوں کو خطرناک اور نیم کے درخت کو بابرکت خیال کرتے ہیں۔ 36

Tags
۔۔ روح (نیک روح، بد روح)
۔۔ سانس
۔۔ ہر چیز ذی روح
۔۔ بھوت، پریت، عفریت، دیوتا، راکھشس،
۔۔ مانا (قدرت)
۔۔ مقدس جانور، مقدس پیڑپودے، پھل پھول، / منحوس جانور، منحوس پیڑپودے
۔۔ مقدس دریاہ، پہاڑ، چٹان، درخت، پتھر، دھات۔۔۔
__________________
۔۔۔ جادو

۔۔ ابن سینا نے حروف کی تیں قسمیں گنائی ہیں ۔
(۱) آتشی حروف: ا و ی م ن ع
(۲) خاکی حروف: ج ز ک س ف ع
(۳) حروف بادی: ہ ر ش ذ ص ط
(۴) حروف آبی: ب د ج ظ غ ق
یہ تقسیم چار عناصر کی رعایت سے کی گئی ہے گویا ان حروف کے مزاج متعین کئے گئے ہیں جن سے طلب اور تعویذوں میں کام لیا جاتا ہے۔ 48

۔۔ یورپ کی تاریک صدیوں میں جادو شیطان کی پوجا سے وابستہ ہوگیا۔ 50

۔۔ پوپ الگزنڈر چہارم نے 13 نومبر 1258 کو پہلی بار جادوگروں کے خلاف حکم جاری کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 51

۔۔ عالم مادی کے سائنٹیفک اور جادوئی نقطہ نظر میں گہری مماثلت ہے۔ دونوں کی رو سے واقعات کا تسلسل باقاعدہ اور یقینی تصور کیا جاتا ہے یعنی واقعات پر اٹل قوانین حاوی ہیں جن کے عمل کو پہلے سے دیکھا اور قیاس کیا جا سکتا ہے۔ دونوں کائنات میں سلسلہ سبب و مسبب کے قائل ہیں اور اس میں حادثے اور تلون کو نہیں مانتے۔ دونوں میں ان لوگوں کے سامنے جو اشیاء کے اسباب کا علم رکھتے ہیں۔ وسیع امکانات پیدا ہو جاتے ہیں۔ سائنس دان اور جادوگر پراسرار رموز سے واقفیت پیدا کرکے نیچر کے اعمال کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جادو اور سائنس دونوں انسان کے لئے جذب و کشش کا باعث ہوتے رہے ہیں اور اسے تحصیلِ علم کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ 57

۔۔ ربط خیالات کے اصول انسانی ذہن میں ترتیب و نظم پیدا کرتے ہیں اور ذہنی عمل کے لئے ضروری ہیں ان کا اطلاق منطق کی رو سے کیا جائے تو سائنس جنم لیتی ہے۔ 57

۔۔ جب جادو کی غلطیوں کا ازالہ کیا گیا تو سائنس معرضِ وجود میں آئی۔ 58
۔۔ ہمیں بھولنا نہیں چاہیے جادو ہی سے طب، ماہیت، کیمیا عملی سائنس نکلی ہیں۔ 58

۔۔ عملی سائنس جادوگروں کے شعبدوں سے یادگار ہے۔ 59

۔۔ یہ ایک نفسیاتی عجوبہ ہے کہ لوگ حسن اتفاق کو کلیہ بنا لیتے ہیں۔ 67

Tags
۔۔ جادو
۔۔ Early sciene with TOOHMAT
۔۔ تعویذ، جھاڑ پھونک
__________________
۔۔۔ دیو مالا


۔۔ سمیریوں کے بارے میں حتماً کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کس نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ بہرحال وہ سام الاصل نہیں تھے اور زمانہ ما قبل تاریخ سے عراق میں آباد ہوگئے تھے۔ ان تمدن عروج پر تھا جب صحرائے عرب سے سامیوں کے قبائل جوق در جوق خوراک کی تلاش میں ہجرت کر کے عراق کی طرف بڑھے اور سمیریا کی شہری ریاستوں کے شمال میں آباد ہوگئے۔ ان سامیوں کو اکادی بھی کہا جاتا ہے۔ بعد کی صدیوں میں سمیریوں اور اکادیوں کے اختلاط سے جو نسل چلی اسے تاریخ میں بابلی اور اشوری کہا جاتا ہے۔۔76

۔۔ بابلیو اور اشوریوں کو صائبین بھی کہا جاتا تھا۔ 87

۔۔ صائبیت کے تہذیبی، تمدنی، مذہبی اور دیومالائی اثرات کا مطالعہ دوسری سام النسل اقوام ما قبل اسلام کے عربوں، بنی اسرائیل اور کنعانیوں کی دیومالا اور مذہب میں کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ یونان کے فلاسفہ افلاطون اور ارسطو بھی بابلیوں کی طرح سات سیاروں کو ذی عقل و ذی شعور ہستیاں مانتے تھے۔ 84

۔۔ عرب شروع سے سامی النسل کا گہوارہ رہا ہے۔ بابلی، اشوری، کنعانی اور بنی اسرائیل عرب ہی کی سرزمین سے اُٹھے تھے اور خوراک کی تلاش میں ہجرت کر کے عراق، شام، فلسطین اور کنعان تک جا پہنچے تھے۔ 84

۔۔ (صائبین) دن میں تین بار اس بت (تشبیھ سورج) کے لئے نماز پڑھتے تھے۔ 86

۔۔ یھودی ۔۔ دن میں تین نمازیں پڑھتے ہیں۔ 91

۔۔ مجوسی آفتاب یا آگ کو قبلہ سمجھتے ہیں اور ان کی طرف رخ کرکے نماز پڑھتے ہیں۔ وہ انہیں خدا نہیں مانتے۔ 104

۔۔ سامری نے بچھڑے کی پوجا مصریوں ہی سے لی تھی۔ 93

۔۔ اوزیرس فی الاصل قدیم زمانے کا ایک مصری بادشاہ تھا جس نے فصلیں اگانے اور پھل دار پیڑ بونے کا راز معلوم کیا تھا۔ 95

۔۔ فرعون اخناتن نے بت پرستی کی سخت مخالفت کی اور آتن کی صورت میں خدائے واحد کی عبادت کی دعوت دی۔ اس کا اصل نام آمن ہوتپ چہارم تھا۔ اس نے آمن، رع وغیرہ کے معبد مقفل کرادئیے اور پروہتوں اور دیوداسیوں کونکال باہر کیا۔ اس نے حکم جاری کیا کہ کسی دیوتا کے بت کی پوجا نہ کی جائے۔ اس نے کہا کہ خدا ایک ہے جس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ وہ شکل و صورت سے منزہ اور پاک ہے وہ رحیم و کریم ہے اور سب کا پالنے والا ہے آفتاب اسی معبودِ ازل کا علامتی مظہر ہے۔ مورخین کے خیال میں اخناتن نے تاریخ عالم میں پہلی بار وحدانیت کا درس دیا۔ انسانی برادری کا تصور پیش کیا اور دنیا بھر میں امن و امان قائم کرنے کی دعوت دی لیکن اس کی یہ دعوت اس کی موت کے ساتھ ہی ختم ہوگئی اور آمن کے پرہتوں نے دوبارہ اپنا دین فروشی کا کاربار شروع کردیا۔ 96-97

۔۔ مجوسی آفتاب یا آگ کو قبلہ سمجھتے ہیں اور ان کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ وہ انہیں خدا نہیں مانتے۔ 104

۔۔ مجوسی آگ کو زمین پر آفتاب کا علامتی پیکر مان کر اس کی تقدیس کرتے ہیں اور دن میں پانچ مرتبہ اس میں خوشبودار لکڑیاں ڈال کر پانچ نمازیں پڑھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔104- 105

۔۔ متھرا کے پجاری دن میں تین مرتبہ یعنی صبح، دوپہر، شام اس کی ستائش میں نماز پڑھتے تھے۔ کلیسیائے روم میں بھی اُنہی اوقات میں دعائیں مانگی جاتی ہیں۔ 105

۔۔ یہ بات قبل غور ہے کہ کرشن کا نام ویدوں میں نہیں ملتا۔ 109

۔۔ آریا قبائل جو گھوڑے پال چرواہے تھے ایران سے پنجاب اور سندھ میں وارد ہوئے۔ اپنے ایرانیوں بھائیوں سے جدا ہونے اور ہندوستان میں داخل ہونے سے پہلے وہ صدیوں تک عراق میں مقیم رہے۔ 109

۔۔ اندر۔
ہندی آریائوں کا آسمان دیوتا دیوس پتریا ورونہ تھا جس پر بعد میں اندر دیوتا غالب آگیا اور ان کا خداوند خدا بن گیا۔ اندر سنسکرت کا لفظ نہیں ہے۔ ابتداء میں اس کا نام سندرا تھا ۔۔ ایک قیاس کے مطابق سندرا دریائے سندھ کا بگڑا ہوا نام ہے۔ 110

۔۔ رگ وید میں دریائے سندھ اور دریائے سرسوتی کے لئے بھی منتر ہیں۔
ایرانیوں نے سندھو کو اپنے لہجے میں ہندو کہا جسے یونانیوں نے انڈیا بنا لیا اور اس طرح سارے ملک کا نام انڈیا رکھا گیا۔ 112

۔۔ سندھیا برہما کی بیٹی تھی۔ 113

۔۔ لنگ یونی کے آپس میں جڑے ہوئے مجسموں کو کُنڈی کہتے ہیں۔ کنڈی میں لنگ یونی کے دائرے میں نصب ہوتا ہے۔ 116

۔۔ ہندوؤں کے کل 33 کروڑ 3 دیوتا ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 121
__________________
۔۔۔ مذہب

۔۔ ابتداء میں لوگ دیوتائوں کی نہیں بلکہ اپنے مرے ہوئے پرکھوں (آباؤاجداد) کی پوجا کرتے تھے۔ دیوتاؤں کا ظہور بعد میں ہوا۔ 131

۔۔ والٹیر اور جیمز نے کہا ہے کہ اگر خدا کا وجود نہ بھی ہو تو بھی سکونِ قلب کے لئے خدا پر عقیدہ رکھنا ضروری ہے۔ 135

۔۔ گوتم بُدھ اور جین روح کے وجود کے منکر ہیں۔ اسی لئے انہیں ناستک (مُلحِد) کہا جاتا ہے۔۔۔۔ یہ عجیب بات ہے گوتم بُدھ سنسار چکر کا تو قائل ہے لیکن روح کا منکر ہے۔ 139

۔۔ جب تک ہندوستان میں آواگون کا عقیدہ موجود ہے وہاں کے کروڑوں نیچ ذات والوں کو ان کا اصل انسانی مقام میسر نہیں آسکتا۔ 141؟

۔۔ خوف / مذہب ۔۔۔ 141
[مذہب دہشت کی پیداوار ہے]

۔۔ مذہبی احساس جرم یہودیت سے شروع ہوا اور عیسائیوں میں سرایت کر گیا۔ 141

۔۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بنی اسرائیل کے صفحہ تاریخ پر نمودار ہونے سے پہلے مذہبی جنون کا کہیں نام و نشان نہ تھا۔ 143

۔۔ یہ قربانیاں فی الحقیقت قدیم انسانوں کی اجتماعی ضیافت سے یادگار نہیں جن میں مقدس جانور یا ٹوٹم کا گوشت مل بیٹھ کر کھاتے تھے تا کہ اس کی طلسماتی تونائی ان میں بھی حلول کرجائے۔ 148!

۔۔ اس طرح سائنس اور مذہب دونوں صائبیت کے دامن میں پرورش پاتے رہے۔ 156

۔۔ یہودیوں نے رکوع کے طریقے بھی صائبیت اور مجوسیوں سے سیکھے تھے۔ مجوسیوں، یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں میں نماز پڑھنے کے طریقے بھی صائبیت سے لئے گئے ہیں۔ 157

۔۔ یہودیوں کا شولام علیخم (تم پر سلامتی ہو) مسلمانوں کا سلام علیکم بن گیا۔ متعہ بھی یہودیوں کے ہاں رائج تھا، ہرگرونجے کے الفاظ میں 'ربی نعمان اور راب جب سفر کرتے تو ہر شہر میں عورتوں سے عارضی نکاح کرتے تھے۔' مسلمانوں میں امام مالک اور امام جعفر صادق متعہ کے قائل ہیں۔ 160

۔۔ تکوین کائنات، تخلیقِ آدم، عالمگیر سیلاب، شیطان، فرشتوں، جنت دوزخ، مسیحا، شفیع اور مہدی کے تصورات کا ماخذ بھی صائبیت اور یہودیت ہی کو سمجھا جا سکتا ہے۔ 161

۔۔ یاد رہے کہ مزدائیت یا مجوسیت صائبیت ہی کی اصلاح یافتہ صورت تھی۔ 166

۔۔ مجوسیت، یہودیت، عیسائیت اور اسلام کے مشترکہ عناصر کا ذکر کرتے ہوئے اوسوالڈ سپنگلر نے اسرائیلی مذاہب کو مجوسی الاصل قرار دیا ہے۔
اس کے خیال میں الہامی مذاہب کی روح مجوسی ہے جو آخر میں پوری آب تاب کے ساتھ اسلام میں ظاہر ہوئی تھی۔ 169

۔۔ "(یسوع نے کہا) میں اسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے سوا اور کسی کے پاس نہیں بھیجا گیا۔" (متی)
یہ کرشمہ تاریخ عالم کے عجوبات میں سے ہے کہ یہ محدود اصلاحی تحریک بعد میں ایک ہمہ گیر (رومن کیتھولک) کی صورت اختیار کر گئی ۔۔۔۔۔۔

۔۔ بت پرست اقوام میں اپنے مذہب کو پھیلانے کے لئے پولس نے ختنہ موقوف کر دیا اور انہیں خوش کرنے کے لئے یہودیوں کے سبت کے بجائے اتوار کو سبت بنا لیا۔ 172

۔۔ عیسائیت کی ترکیب پولس کے زمانے میں رواج پذیر نہیں ہوئی تھی بلکہ تیسری صدی ب م میں نیقیہ کی کونسل میں وضع کی گئی۔ 172

۔۔ یاد رہے کہ سائنس اور مادیت پسندی میں شروع ہی سے چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ 178

۔۔۔ مذہب (Tags)
۔۔ مذہب ؟
۔۔ ٹوٹم، مانا
۔۔ روح
۔۔ عقیدہ
۔۔ آباؤاجدا کی پوجا
۔۔ قربانی
۔۔ اخلاق
۔۔ علم کلام ۔۔ 152-153
۔۔ تقابلی مذاہب
__________________
۔۔۔ فلسفہ


۔۔ مشہور فلسفی اور ریاضیت کا عالم فیثاغورس بھی عارفی مت کا ایک مصلح تھا۔
مثالیت پسندی کا مشہور ترجمان افلاطون بھی فیثاغورسی افکار سے متاثر تھا۔ 180

۔۔ باطینیت (Esotericism)
کی روایات اور ترکیب بھی فیثاغورس سے یادگار ہے کیوں کہ وہ اپنے منتخب طلبہ اور طالبات کو خفیہ تعلیم دیا کرتا تھا۔ 180

۔۔ صحیح معنوں میں فلسفی ۔۔ لغوی معنی دانش دوست ۔۔ یہ ترکیب فیثاغورس ہی کی وضع کی گئی ہے۔ 180

۔۔ مثالیت پسندی کا اصل اصول یہی ہے کہ "صداقت عقل استدلالی میں ہے حواس میں نہیں ہے۔" مادیت پسند کہتے ہیں کہ حواس کا عالم یا عالم ظواہر ہی حقیقی ہے جب کہ مثالیت پسندوں کا اِدعا یہ ہے کہ حواس کا عالم محض ظواہر پر مشتمل ہے جسے حقیقت سے دور کا واسطہ بھی ہیں ہوسکتا۔۔۔ 181

۔۔ سقراط سے اس (افلاطون) نے یہ خیال لیا کہ کائنات ایک اخلاقی نظام ہے جس میں خیر، حسن اور صداقت کی ازلی و ابدی قدریں کارفرما ہیں۔ 182

۔۔ افلاطون کا فلسفہ جو حقیقت و ظواہر یا غیر مرئی حقیقی اور مرئی غیر حقیقی کے فرق پر مبنی تھا۔ 182

۔۔ افلاطون کہتا ہے کہ اس کے نظام امثال کو صرف جدلیات کے علم ہی سے جانا جا سکتا ہے اور اس کے بقول یہ علم بہت ہی کم لوگوں کو ارزانی ہوتا ہے۔ 183

۔۔ آگسٹائن ولی نے افلاطون کو "فلاسفہ کا مسیحا" کہا تھا۔ 183

۔۔ متوکل عباسی کے دور حکومت میں رجعت پسند مُلا برسرِاقتدار آگئے۔ انھوں نے سائنسی علوم کا گلا گھونٹ دیا اور سائنسدانوں اور فلاسفہ کو جبر تشدد کا نشانہ بنایا۔ 184

۔۔ سائنس کی تاریخ میں 17ویں صدی خاص طور سے قابل لحاظ ہے کہ اس صدی میں سائنس کو جو فروغ نصیب ہوا وہ گذشتہ دو ہزار برسوں میں بھی نہ ہوا تھا۔ 185

۔۔ "میں سوچتا ہوں اس لئے میں ہوں۔" دے کارت
ایک تو ذہن کا وجود مادے کے وجود سے زیادہ یقینی ثابت ہوتا ہے ۔۔۔ 186

۔۔ روسو ہی سے خرد دشمنی کی روایت کا آغاز ہوتا ہے جس کی ترجمانی بعد میں فنحتے، نیٹشے، شوپن ہائر، برگساں وغیرہ نے کی تھی۔ 187

۔۔ اس کے (فنحتے) خیال میں وہی انا یا روح باقی رہے گی جو نیچر کے خلاف نبرد آزما ہوکر توانا ہوجائے گی، پیہم کشمکش ہی روح کو غیر فانی بنا سکتی ہے، ہمارے ہاں اقبال نے فنحتے کے اس فلسفے کو فلسفہ خودی کے نام سے اسلام کا جامہ پہنایا ہے۔ 190

۔۔ طالیس کو سائنس اور فلسفہ دونوں کا بانی کہا جاتا ہے۔

۔۔ یونانیوں کو فنیقیوں (لبنانی) ہی نے الفبا سکھائی تھی۔
قدمائے یونان فنیقیوں کو استاد سمجھتے تھے۔ 195

۔۔ ایمپی دکلیس کا نظریہ یہ تھا کہ کائنات عناصر اربعہ یعنی ہوا، پانی، آگ اور مٹی سے بنی ہے جنہیں وہ اصولِ اول کہا کرتا تھا۔ 196

۔۔ دیماقریطس کے خیال مین روح اور عقل ایک دوسرے سے جدس نہیں ہیں۔
روح بھی دوسرے اشیاء کی طرح ایٹموں سے مرکب ہے اور فکر و خیال ایک طبیعی عمل ہے۔
وہ جذباتی ہیجان اور جوش و خروش کا مخالف ہے اس لئے عورت کو حقارت کی نظر سے دیکھتا ہے کیوں کہ عورت مرد کے جذبات کو بھڑکا دیتی ہے جس سے اس کا نفس اس کی عقل پر غلبہ پالیتا ہے۔ 197-198

۔۔ رواقیت کائنات میں جبریت اور انسان میں قدر و اختیار کے قائل ہیں۔ 202

۔۔ (ھابس) کے اِدعا کے مطابق ذہن مغز سر کا فعل ہے۔ 204

۔۔ ہولباخ نے ایک نئی مابعد الطبیعات مرتب کی، اس کا قول ہے کہ فکر مغز سر کا فعل ہے، جیسے ہضم معدے کا فعل ہے۔ 208

۔۔ "پروہتوں اور پادریوں نے عرصہ دراز سے عوام کی نگاہیں آسمان کی جانب موڑ رکھی ہیں، اب ان نگاہوں کو زمین پر واپس لوٹ آجانا چاہیے"۔ میزلیر۔ 208

۔۔ ہیگل کا قول ہے۔ "جبر اس وقت تک اندھا ہوتا ہے جب تک اسے سمجھا نہ جاسکے۔" 217

۔۔ " پائرے بوئیل (1706-1647) نے ۔۔۔ واشگاف انداز میں کہا کہ مذہب سائنس کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔ ۔۔۔ اس نے ایک طرف الہام اور عقل استدلالی اور دوسری طرف مذہب اور سائنس میں خط امتیاز کھینچ دیا۔ 206


فلسفہ ان شارٹ
۔ طالیس ملیطی ۔ مادیت پسندی
۔ فیثاغورس ۔ باطینیت، فلسفہ
۔ افلاطون ۔ اشراق، سریت، مذہب، باطینیت، اور عقلیت
۔ ارسطو ۔ بھی اپنے استاد (افلاطون) کی طرح مثالیت پسند ہے البتہ اس نے افلاطون کی بعض فکری کوتاہیوں پر گرفت کی ہے۔
۔ دے کارت ۔ "میں سوچتا ہوں اس لئے میں ہوں"
۔ روسو ۔ خرد دشمنی
۔ کانٹ ۔ مثالیت پسندی
۔ فنحتے ۔ مثالیت پسندی
۔ شیلنگ، گوئٹے، شلر، ورڈورتھ ۔ رومانیت پسند
۔ ہیگل ۔ "کائنات میں اصلاً فکر ہی ہے اور فکر ہی کے قوانین کے تحت ارتقا پذیر ہے۔" (مادہ ذہن کی تخلیق ہے)
۔ مارکس ۔ جدلیاتی مادیت

__________________

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...