FIKRism

Monday, July 5, 2010

RTQ - Ch.2 - MISR (Egypt)

روایاتِ تمدّنِ قدیم
علی عباس جلالپوری
آگست 1991

اقتباسات:


باب: ۲
مصر

۔۔ 30 ق م میں قدیم مصر روم کا ایک صوبہ بن کر ہمیشہ کے لیے صفحہ تاریخ سے غائب ہوگیا۔ 42


فرعون آمن ہوتپ (اخناتن) ۔ توحید پرست:
۔۔ فرعون آمن ہوتپ چہارم (1375-1358 ق م) پروہتوں کی دکان آرائی اور ابلہ فریبی کو ختم کرنے کا تہیہ کرلیا۔ راس فرعون کا شمار تاریخِ عالم کی عظیم ترین ہستیوں میں ہوتا ہے۔ اُس نے تخت نسین ہوتے ہی دیوتا آمن کی پرستش کو خلاف قانون قرار دیا، بُت پرستی سے منع کیا اور سیکڑوں دیوداسیوں کو جو مندروں میں عصمت فروشی کرتی تھیں۔۔ باہر نکال دیا۔ اور حکم دیا کہ آمن دیوتا کا نام تمام مذہبی صحائف سے حذف کردیا جائے۔ اُس نے سحر ساحری اور تعویذ گنڈوں کا بھی خاتمہ کردیا۔ اُس نے اعلان کرایا کہ بُت پرستی جُہلا کا شیوہ ہے۔ اُس نے بتایا کہ خدا ایک ہے جو آتن یا روح آفتاب کی صورت میں جوہر حیات اور اصولِ نمو بن کر کائنات میں طاری و ساری ہے۔ آمن ہوتپ نے اپنا نام بدل کر اخناتن رکھا جس کا معنیٰ ہے "جس میں آتن مطمئن ہے"۔
۔۔۔ ۔ وہ کہتا ہے کہ آتن کی تابش زندگی بخشتی ہے وہ شفیق باپ، مہربان ہے، رحیم ہے، امن و آشتی کا خدا ہے، بے رنگ ہے بے صورت ہے۔ اُس نے آتن کے مجسمے تراشنے سے منع کردیا اور تاریخ نوعِ انسان میں پہلی بار بُت پرستی اور کثرت پرستی کے خلاف آواز اٹھائی۔ ۔۔ (اُس کی وفات کی بعد) اُس کا دین بھی اُسی کے ساتھ ختم ہوگیا۔ 47


۔۔ (مصری) تابوت ایسے حسین تراشتے تھے کہ انہیں دیکھ کر آدمی کا مرنے کو جی چاہنے لگے۔ 51


مصری خاص ایجادیں:
۔۔ مساحت (جیومیٹری)، پپائرس پر لکھنا، ہیرغلیفی خاص مصریوں کی ایجاد تھیں۔ 52-53


پولیس:
۔۔ مصریوں کے پولیس کا محکمہ نہیں تھا۔
[جبکہ سُمیریوں کے پاس تھا]
جرائم کی تفتیش محلّے یا شہر کے لوگ خود ایسی مستعدی سے کرتے تھے کہ جرم کا اخفاء یا مجرم کا فرار ناممکن تھا۔ 55


رع مسیس ثانی (خروج کا فرعون)
۔۔ رع مسیس ثانی کو خروج کا فرعون سمجھا جاتا ہے اس کے عہد میں جناب موسیٰ نے نبوت کا اعلان کیا۔ رع مسیس کے حرم میں سیکڑوں باندیاں تھیں۔ وہ ایک سو بیٹے اور پچاس بیٹیاں چھوڑ کر مرا۔ 42
۔۔ رع مسیس ثانی نے یکے بعد دیگرے اپنی کئی بیٹیوں سے نکاح کیا تھا۔ 56


نصائح پٹاح ہوٹپ:
۔۔ بعض مورخین کے خیال میں فلسفے کی قدیم ترین کتاب 'نصائح پٹاح ہوٹپ' ہے جو کم و بیش تین ہزار برس کی پرانی ہے۔ 52
______________________________

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...