روایاتِ تمدّنِ قدیم
علی عباس جلالپوری
باب۔ ۵
یونان:
دنیا کی پہلی ریاست:
۔۔ پانچویں صدی ق م میں دنیا کی پہلی حکومت انیتھینز میں قائم کی گئی۔ 125
۔۔ خشارشیا فاتحانہ ایتھینز میں داخل ہوا تو وہاں ہُو کا عالم تھا۔ اُس نے شہر کو آگ لگا کر خاکستر کردیا۔ بعد میں سکندر نے اِسی کے بدلے میں ایرانیوں کے دارالسلطنت اِصطخر کو نذرِ آتش کا تھا۔ 125
۔۔۔ اس حملے کی فوری وجہ یہ تھی کہ بعض یونانی شرپسندوں نے ساحلِ ایشیا کے ایک معبد کو جو ایرانی عمل داری میں تھا لُوٹ کر جلا دیا تھا۔
ایشیائی فلسفہ ۔ یونانی:
۔۔ یاد رہے یونان جس فلسفے، آرٹ اور سائنس کے لئے مشہور ہوا اُن کا آغاز و ارتقاء خاص یونان میں نہیں بلکہ ساحلِ ایشیا کے اُن باشندوں سے ہوا تھا جو ڈورین قبائل کے حملوں سے بھاگ کر وہاں مقیم ہوئے تھے۔ 129
سوفسطائی:
۔۔ سوفسطائی کا لغوی معنیٰ ہے 'دانش مند'۔ آج کل کہ لفظ حقارت کا مفہوم رکھتا ہے، جو شخص ایک وکیل کی طرح اپنی بات منوانے کے لئے حقائق کو توڑموڑ کر پیش کرے اُسے سوفشطائی کہتے ہیں۔ 133
یونانی برقعہ:
۔۔ یونانی اپنی بیاہتا عورتوں کو پردے میں رکھتے تھے اور انہیں پڑھانا لکھانا غیر ضروری خیال کرتے تھے۔ 147
۔۔تھِکی دیدیس مورخ نے کہا ہے "شریف عورت کو پردے میں رہنا چاہیے۔'
۔۔ جہاں تک عام اخلاق کا تعلق ہے ایرانیوں کو یونانیوں پر برتری حاصل تھی۔ 147
[حاشیہ: آج بھی جوئے میں دھوکا دینے والے کو Greek کہتے ہیں۔ ]
_____________________
علی عباس جلالپوری
باب۔ ۵
یونان:
دنیا کی پہلی ریاست:
۔۔ پانچویں صدی ق م میں دنیا کی پہلی حکومت انیتھینز میں قائم کی گئی۔ 125
۔۔ خشارشیا فاتحانہ ایتھینز میں داخل ہوا تو وہاں ہُو کا عالم تھا۔ اُس نے شہر کو آگ لگا کر خاکستر کردیا۔ بعد میں سکندر نے اِسی کے بدلے میں ایرانیوں کے دارالسلطنت اِصطخر کو نذرِ آتش کا تھا۔ 125
۔۔۔ اس حملے کی فوری وجہ یہ تھی کہ بعض یونانی شرپسندوں نے ساحلِ ایشیا کے ایک معبد کو جو ایرانی عمل داری میں تھا لُوٹ کر جلا دیا تھا۔
ایشیائی فلسفہ ۔ یونانی:
۔۔ یاد رہے یونان جس فلسفے، آرٹ اور سائنس کے لئے مشہور ہوا اُن کا آغاز و ارتقاء خاص یونان میں نہیں بلکہ ساحلِ ایشیا کے اُن باشندوں سے ہوا تھا جو ڈورین قبائل کے حملوں سے بھاگ کر وہاں مقیم ہوئے تھے۔ 129
سوفسطائی:
۔۔ سوفسطائی کا لغوی معنیٰ ہے 'دانش مند'۔ آج کل کہ لفظ حقارت کا مفہوم رکھتا ہے، جو شخص ایک وکیل کی طرح اپنی بات منوانے کے لئے حقائق کو توڑموڑ کر پیش کرے اُسے سوفشطائی کہتے ہیں۔ 133
یونانی برقعہ:
۔۔ یونانی اپنی بیاہتا عورتوں کو پردے میں رکھتے تھے اور انہیں پڑھانا لکھانا غیر ضروری خیال کرتے تھے۔ 147
۔۔تھِکی دیدیس مورخ نے کہا ہے "شریف عورت کو پردے میں رہنا چاہیے۔'
۔۔ جہاں تک عام اخلاق کا تعلق ہے ایرانیوں کو یونانیوں پر برتری حاصل تھی۔ 147
[حاشیہ: آج بھی جوئے میں دھوکا دینے والے کو Greek کہتے ہیں۔ ]
_____________________
No comments:
Post a Comment