FIKRism

Tuesday, July 6, 2010

RTQ - Ch.8 - CHEEN

روایاتِ تمدّنِ قدیم
علی عباس جلالپوری




باب۔ ۸
چین

کھانا کھایا آپ نے!
۔۔ چینی بھینس کا دودھ نہیں پیتے، اُسے ہل میں جوتتے ہیں۔ اِسی طرح گدھے پر بوجھ لادنے کے بجائے اُس سے ہل کھینچنے کا کام لیتے ہیں۔ چین کا سب سے بڑا مسئلہ صدیوں سے خوراک کا رہا ہے۔ پرانے زمانے میں دوست راستے میں ملتے تو سلام ان الفاظ میں کرتے تھے "کیا تُم نے کھانا کھالیا ہے"۔ 249


چین ۔ تسین
۔۔ تسین خاندان نے 255 ق م میں چَو خانوادے کا خاتمہ کردیا اور خود شاہ شی ہوانگ تی نے سارے چین کو متحد کیا۔
[حاشیہ: لفظ چین اِسی تسین کی بدلی ہوئی صورت ہے، چین کو عرب ماجین اور ایران ماچین کہتے تھے۔ روسیوں نے اُسے خطا کا نام جو مغلوں کے ایک خاندان کِٹائی سے یادگار ہے۔] ۔۔ 250


افیم کی پہلی جنگ
۔۔ اُنیسویں صدی میں انگریز چین میں افیم لائے اور چینیوں کو بزورِ شمشیر اسے کھانے پر مجبور کیا۔ 1838 میں افیم کی درآمد پر پابندی لگائی گئی تو انگریزوں نے چین کے خلاف اعلانِ جنگ کردیا۔ اسے "افیم کی پہلی جنگ" کہتے ہیں۔اس کشمکش میں چین میں جمہوریت کو تقویت بہم پہنچی۔ 252


چینی اخلاق:
۔۔ چینی حشر و نشر حیات بعد ممات کے کسی زمانے میں بھی قائل نہیں تھے نہ اُن کے مذہب کا کوئی نظام عبادت تھا۔ وہ دنیوی زندگی سے حظ اندوز ہونے ہی کو اپنا مقصدِ حیات سمجھتے تھے۔ اُن کے لئے یہ بات ناقابلِ فہم تھی کہ انسان موت کے بعد کی زندگی کی خاطر اس زندگی کی مسرتوں سے دست کش ہوجائے۔ ۔۔۔ مروجہ مذاہب کے برعکس اہلِ چین اخلاق کو مذہب کا جُزوِ لازم نہیں سمجھتے تھے۔ وہ اس بات پر حیرت کا اظہار کرتے تھے کہ کسی خدا یا دیوتا کے حکم کے بغیر کیوں انسان ایک دوسرے سے حُسنِ سلوک روا نہیں رکھ سکتے۔ ان کے خیال میں انسان کو دوسروں کی بھلائی اس لئے کرنی چاہیے کہ وہ بھی اُسی طرح کے انسان ہیں نہ اس لئے کہ اس کا معاوضہ مرنے کے بعد بہشت کی صورت میں ملے گا۔
256


برائی کے عیوض نیکی کرنا چاہئیے؟
کنفیوشس لاؤتسے کی طرح اس بات کی تلقین نہیں کرتا تھا کہ برائی کا جواب نیکی سے دو۔ اُس کے ایک شاگرد نے پوچھا "آپ کا خیال کیا ہے؟ برائی کے عوض نیکی کرنا چاہئیے؟" اُس نے جواب دیا "پھر نیکی کے عیوض کیا کروگے؟ برائی کے بدلے میں عدل کرو اور نیکی کا جواب نیکی سے دو۔" 260



جمہوریت یا بادشاہ؟
۔۔ والٹیر کی طرح من سی اس شخصی حکومت کو جمہوریت پر ترجیح دیتا تھا۔ والٹیر کا یہ خیال اُسی سے ماخوذ ہے کہ جمہوریت میں بےشمار اشخاص کی تربیت کرنا پڑتی ہے جب کہ شخصی حکومت میں بادشاہ کی تربیت کرنا کافی ہے۔ 262


فطرت قانون ہے:
۔۔ "فطرت محض قانون ہے اور کائنات کا قانون ہی اخلاقیات اور سیاسیات کا قانون بھی ہے" (چوہسی)۔ 263


۔۔ اہلِ چین خوش نویسی اور نقّاشی کو ایک دوسرے سے جُدا نہیں سمجھتے، جس مُؤقلم یا روشنائی سے لکھتے ہیں اُسی سے تصویرکشی بھی کرتے رہے ہیں۔ 265

کاغذ
۔۔ لفظ 'کاغذ' چین کے لفظ 'کوکوذ' کی بدلی ہوئی صورت ہے۔ 266

۔۔ "۔۔ کسی کا قول ہے کہ عظیم ترین موسیقی آواز میں نہیں سکوت میں مخفی ہے۔۔" 271
C.E.M. Joad


جاحظ لکھتا ہے۔
"چینی صناعات میں، یونانی حکمت میں، ساسانی نظمِ مملکت میں اور تُرک فنِ حرب کے ماہر ہیں۔" 274-275

فٹ بال اور تاش:
۔۔ تفریح کے میدانوں میں چینیوں کی دو ایجادات معروف ہوئیں، فُٹ بال اور تاش۔ 278

۔۔ بچہ کی پیدائش کے دن ہی اُس کی عمر ایک برس کی فرض کرلی جاتی تھی۔ نَوروز پر اس کی عمر میں ایک سال کا اضافہ کرلیتے تھے مثلاً جو لڑکا نوروز سے دس دن پہلے پیدا ہوتا وہ نوروز کے آنے پر دوبرس کا ہوجاتا تھا۔ 281


۔۔ چینیوں کا سب سے اہم تہوار نوروز تھا۔۔۔۔ 282
[یہ تہوار 14 روز چلتا۔]


چائے
۔۔ چاء چین کے تحائف میں سے ہے جو اس نے دوسری اقوام کو دیے ہیں چینی زبان میں چاء اُس پانی کو کہتے ہیں جو کھول کر چاء کا زعفرانی رنگ کا عرق نکالتا ہے۔ چائے پتیوں کو کہتے ہیں عربوں میں یہ لفظ شای بنا، تُرکی، فارسی اور پرتگالی میں چائے کا لفظ موجود ہے۔۔ ۔۔ اہلِ مغرب چاء کے رواج سے پہلے ناشتے میں بِیَر پیتے تھے۔ پہلا یورپین جس نے چاء بنانا سیکھا ایک ایرانی تاجر حاجی محمد کا شاگرد تھا جس نے اُسے چاء کشید کرنے کا طریقہ بتلایا۔ یہ 1545 ء کی بات ہے۔ اس کے بعد مغرب میں چاء نوشی کا رواج عام ہوگیا۔
________________________________

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...