FIKRism

Wednesday, January 26, 2011

IKIK-Excerpts-10-Khird Afrozi

۹باب۔
دنیائے اسلام میں خرد افروزی کی ضرورت

موالی
۔۔ محدّثین کے فکری احتساب کے باوجود عقلی علوم کی اشاعت کو روکا نہ جاسکا۔ بنواُمیہ کو عسکری مہمات اور سیاسیات کے علاوہ کسی چیز سے دلچسپی نہ تھی۔ اس لئے علوم و فنون کی پرورش ایرانی موالیوں کے ہاتھوں ہوئی۔ رفتہ رفتہ یہ حالت ہوگئی کہ نقلی علوم کی اجارہ داری بھی موالیوں کو حاصل ہوگئی۔ چناچہ حدیث، اسماءالرجال، فقہ، لغت، سیروسوانح، صرف و نحو کے مشاہیرِ ائمہ بھی ایرانی نژاد ہی دکھائی دیتے ہیں۔ 216


۔۔ علامہ زمخشری جن کی تفسیر کشاف گھر گھر پھیلی ہوئی ہے، چونکہ معتزلی تھے، اپنے ملک میں چین سے رہنے نہیں پائے تھے۔ مجبوراً مکہ چلے گئے۔ 219


۔۔ امام غزالی نے کسی زمانے میں ابن سینا اور اخوان الصفا کی تکفیر کی تھی بعد میں ابن تیمیہ اور ابن قیم جیسے فقہاء نے خود امام غزالی کی کافر قرار دیا۔ کہ انھوں نے مسائل شرعیہ کے اثبات میں عقلی استدلال کیا تھا۔ خرد دشمنی کا یہ سلبی رجحان مکاتب و مدارس کے دوش بدوش صوفیہ کی خانقاہوں اور زادیوں میں بھی پروان چڑھتا رہا۔ خرد دشمنی اور تصوف شروع سے لازم و ملزوم رہے ہیں۔ صوفیا اس عقیدے کی تبلیغ بڑے شدومد سے کرتے رہے ہیں کہ صرف مکاشفہ ہی سے حقیقت کا ادراک ممکن ہے یہ بات عقل و خرد کے بس کی نہیں ہے، متکلمین نے عقل کو علم کلام کی کنیز بنادیا تھا۔ صوفیہ نے اسے کشف و اشراق کی غلامی میں دے دیا۔ 222-223


۔۔ سائنس کے انکشافات اور فلسفہ جدید کے اجتہادات کو ذہنی طور قبول کرنے کے بجائے ہمارے متکلمین نے دوبارہ قدیم متکلمین کی کتابوں کی طرف رجوع کیا۔ 223
اس دور کے عقدوں کو سلجھانے کے لئے ان قدیم تصانیف سے رجوع لانا گویا ایک ممّی کا خون کسی زندہ شخص کے جسم میں داخل کرنا ہے۔ 224
____________________________

No comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...