Sibte Hassan
Chapter: 13 - Irani Inqilab Kidhar?
Excerpts:
باب: ۱۳: ایرانی انقلاب کدھر؟
۔۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ایرانی انقلاب کے قائد خمینی صاحب تھے اور انقلاب میں شرکت کرنے والے تمام عناصر نے ان کی قیادت کو خوشی سے تسلیم کر لیا تھا لیکن یہ دعویٰ تاریخی اعتبار سے غلط ہے کہ انقلابی جنگ اسلام کے نام پر لڑی گئی تھی۔ 271
شیعہ انقلابی مذہب ہے:
۔۔ شیعہ مذہب انقلابی مذہب ہے جو شیعوں کو دورِ حاضر کے یزیدوں کے خلاف جہاد کی دعوت دیتا ہے۔
۔۔ شیعہ مذہب دراصل احتجاجی مذہب ہے جس کے محرکات سیاسی تھے۔ شیعوں کا بنیادی عقیدہ یہ ہے کہ رسولِ خدا(ص) مسلمانوں کے روحانی پیشوا بھی تھے اور دنیاوی امور کے سربراہ بھی۔ یعنی آنحضرت (ص) کی ذات خلافت اور امامت دونوں کی امین تھی۔ ان کی وفات کے بعد یہ منصب حضرت علی کو ملنا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہوا اور اسی سے مسلمانوں کے اندر تفریق کی ابتدا ہوئی۔ جن لوگوں کا خیال تھا کہ خلافت کے مستحق حضرت علی تھے وہ شیعیان علی کہلائے۔ یہ نزاع حضرت علی کے بالآخر خلیفہ ہونے پر ھی ختم نہیں ہوئی بلکہ امام حسین کی شہادت کے بعد مستقل صورت اختیار کرگئی اور شیعیانِ علی باقاعدہ ایک مذہبی فرقہ بن گئے۔
شیعون کا یہ عقیدہ بھی ہے کہ امامت حضرت علی کے جانشینوں کا حق تھی جو نسلاً بعد نسل باپ سے بیٹے کو منتقل ہوتی رہی۔ بارہویں اور آخری امام مہدی تھے۔ ان کو صاحب الامر بھی کہتے ہیں۔ وہ بچپن ہی میں سامرہ (عراق) کے ایک غار میں غائب ہوگئے تھے۔ مگر شیعہ عقائد کے مطابق وہ ہنوز زندہ ہیں اور دنیا میں جب فسق و فجور بہت بڑھ جائے تا تو دوبارہ ظہور کریں گے۔ البتہ ان کی عدم موجودگی (غیبت کبریٰ) میں مجتہد حضرات نائب امام کی حیثیت سے شیعوں کی رہبری کے فرائض انجام دیں گے لیکن فقط شرعی امور کی حد تک۔ 272
۔۔ 1502ء میں جب صفویوں نے شیعہ مذہب کو ایران کا سرکاری مذہب قرار دیا تو شیعہ علما وہی کردار ادا کرنے لگے جو زرتشتی موبدوں کا ساسانی عہد میں تھا۔ اسی بنا پر ڈاکٹر علی شریعتی ایرانی ملاون کو شیعیان علی کی بجائے 'شیعیان صفوی' کہتے ہیں۔
خمس:
۔۔ ایران میں خمس کا رواج بھی ہے جو آمدنی کا پانچواں حصہ ہوتا ہے، یہ رقم مجتہدوں ہی کے ذریعے مستحقین میں تقسیم کی جاتی ہے۔ 274
مسائل ۔ نہ مغربی نہ مشرقی:
۔۔ انقلابی تحریک شروع ہوئی تو شاہ کا کہنا تھا کہ ساری شرارت مولویون اور کمیونسٹوں کی ہے ورنہ عوام کو حکومت سے کوئی شکایت نہیں۔ یہی عذر لنگ اب خمینی صاحب پیش کررہے ہیں۔ ان کا خیال ہے سارا فساد مغرب پرست 'طاغوتیوں' کا ہے۔ حلانکہ مسائل ملکی حالات سے پیدا ہوتے ہیں اور عوام کو عمل پر مجبور کرتے ہیں۔ کوئی نہ کسی کو بھڑکاتا ہے نہ مسائل پیدا کرتا ہے۔ قومی خود مختاری کا مسئلہ، انسانی حقوق کا مسئلہ، جمہوری آئین کا مسئلہ، بے روزگاری کا مسئلہ اور مہنگائی کا مسئلہ، نمائندہ حکومت کا مسئلہ، یہ سب سماجی مسائل ہیں۔ ان کا تعلق نہ مغرب سے ہے نہ مشرق سے۔ ان کا حل کیے بغیر نہ تھیوکریسی کے قدم جم سکتے ہیں اور نہ جمہوریت کامیاب ہوسکتی ہے۔ 278-279
۔۔ ایران کے موجودہ حکمران، ملک میں ایک ایسا نظامِ حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں جو کہنے کو تو اسلامی ہوگا لیکن فی الواقع تنا ہی آمرانہ ہوگا جتنا شاہی نظام تھا بلکہ اس سے بھی زیادہ۔283
_______________
No comments:
Post a Comment